The Saudi Foreign Minister demanded an immediate ceasefire as the situation in Gaza
May 28, 20243 minute read
سعودی عرب کا سرکاری بیان
"اسرائیل کو تسلیم کرنا چاہیے کہ وہ فلسطینی ریاست کے بغیر قائم نہیں رہ سکتا۔"
’’اسرائیل یہ فیصلہ نہیں کر سکتا کہ فلسطینیوں کو حق خود ارادیت حاصل ہونی چاہئیے یا نہیں”۔
وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ محصور پٹی کی صورتحال تشویشناک ہے۔ "غزہ میں انسانی صورتحال تیزی سے اور مکمل طور پر ناقابل قبول طریقے سے بگڑتی جا رہی ہے۔ بین الاقوامی برادری فوری جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کی ضرورت پر متفق ہے،‘‘ انہوں نے برسلز میں ناروے کے وزیر خارجہ ایسپن بارتھ ایدے اور یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے برائے خارجہ امور اور سکیورٹی پالیسی جوزپ بوریل کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ پیر کے دن.
شہزادہ فیصل نے زور دے کر کہا کہ دو ریاستی حل خطے میں دیرپا امن و سلامتی کی بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے اپریل کے آخر میں ریاض اجلاس اور اتوار کو برسلز میں منعقدہ وزارتی اجلاس میں دو ریاستی حل کے لیے اپنے عزم پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کے حقوق اور تحفظ کو یقینی بنانے کی ضرورت پر عالمی برادری میں اتفاق رائے کے آثار ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ وزارتی کمیٹی جو کہ مشترکہ غیر معمولی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے ذریعے قائم کی گئی ہے، اس کا مقصد غزہ کی صورتحال کو حل کرنا اور فلسطینی کاز کو آگے بڑھانا ہے۔
شہزادہ فیصل نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر ناروے، اسپین اور آئرلینڈ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ دیگر یورپی ممالک بھی ایسا ہی قدم اٹھانے پر غور کر رہے ہیں۔ انہوں نے فلسطینی ریاستی اداروں کی حمایت کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا تاکہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے کی صلاحیت کا مظاہرہ کریں، بشمول پڑوسی ریاستوں کی سلامتی کو یقینی بنانا، اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر بین الاقوامی برادری بین الاقوامی قانون بشمول انسانی حقوق کی پاسداری کرتی ہے تو اس سے اسرائیل کو یہ اشارہ ملے گا کہ وہ جوابدہی سے محفوظ نہیں ہے اور فلسطینی ریاست کے قیام کو غیر معینہ مدت تک نقصان نہیں پہنچا سکتا۔
غزہ کی تباہی میں جتنا ہاتھ اسرائیل کا ہے اتنا ہی ہاتھ حماس کی حماقت کا ہے- سعودی وزیر تجارت
▪️ چند قیدیوں کی چھڑوانے کیلئے اسرائیل کے مقامات میں گھس چند اسرائیلیوں کو یرغمال بنانے کا ردعمل کیا ہو سکتا تھا کیا حماس کو اس کا اندازہ نہیں تھا-
▪️ چند قیدیوں کو چھڑوانے کیلئے ہزاروں کی جان اور مال کو داؤ پر لگانا کوئی جنگی حکمت عملی نہیں، حماقت ہے-
▪️ حماس اخلاقی طور پر کسی اسلامی ملک سے مدد کا جواز نہیں رکھتی، کیا انہوں نے حماقت کرتے ہوئے بھی کسی سے کوئی مشورہ کیا تھا-
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے رفح شہر میں فلسطینی کیمپ پر حملے کی مذمت کی ہے۔
▪️ "یہ وحشیت ختم ہونی چاہیے۔“
اسرائیل کے مرکزی اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ:
▪️وزیراعظم نیتن یاہو اپنی ذمہ داری میں ناکام رہے ہیں۔ یہ حکومت ناجائز ہے۔
▪️ آپ کے پاس وزیر اعظم رہنے کی اہلیت نہیں ہے۔
▪️جب آپ ہماری تاریخ کی سب سے بڑی ناکامی کے ذمہ دار ہیں، تو پھر بھی آپ وزیر اعظم کیوں ہیں۔